سورة الذاريات - آیت 25
إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ قَوْمٌ مُّنكَرُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
وہ جب ان کے ہاں آئے تو سلام کیا، ابراہیم نے جواب سلام دیا (اور کہا یہ تو) اجنبی لوگ ہیں (١)
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ اِذْ دَخَلُوْا عَلَيْهِ فَقَالُوْا .....:’’ سَلٰمًا ‘‘ اور ’’ سَلٰمٌ ‘‘ کے فرق کے لیے دیکھیے سورۂ ہود (۶۹) کی تفسیر۔ 2۔ قَوْمٌ مُّنْكَرُوْنَ: یہ بات دل میں کہی یا گھر والوں سے کہی اور ممکن ہے انسانی شکل میں آنے والے فرشتوں سے کہی ہو کہ آپ اس علاقے میں نئے تشریف لائے ہیں، پہلے کبھی آپ کو یہاں نہیں دیکھا۔