سورة آل عمران - آیت 139

وَلَا تَهِنُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

تم نہ سستی کرو اور نہ غمگین ہو تم ہی غالب رہو گے اگر تم ایماندار ہو۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ لَا تَهِنُوْا وَ لَا تَحْزَنُوْا: اوپر کی آیت ”قَدْ خَلَتْ“ اس بشارت کی تمہید تھی اور ”وَ اَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ“ کے لیے ایک طرح کی دلیل کہ پہلی امتوں کی تاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ اہل باطل کو اگرچہ غلبہ حاصل ہوا مگر عارضی، آخر کار وہ تباہ و برباد ہو گئے۔ یہی حال تمھارا ہے، اس لیے کسی قسم کے ”وَهْنٌ“ (کمزوری) سے کام نہ لو، غم نہ کرو، اگر تم مومن ہو تو تمھی غالب رہو گے۔ چنانچہ اس کے بعد ہر لڑائی میں مسلمان غالب ہوتے رہے۔