سورة فصلت - آیت 54
أَلَا إِنَّهُمْ فِي مِرْيَةٍ مِّن لِّقَاءِ رَبِّهِمْ ۗ أَلَا إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ مُّحِيطٌ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
یقین جانو! کہ یہ لوگ اپنے رب کے روبرو جانے سے شک میں ہیں (١) یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔ (٢)
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ اَلَا اِنَّهُمْ فِيْ مِرْيَةٍ مِّنْ لِّقَآءِ رَبِّهِمْ: یعنی یہ لوگ قرآن اور اللہ کے رسول کو اس لیے جھٹلا رہے ہیں کہ انھیں قیامت کا یقین نہیں، بلکہ وہ اپنے رب کی ملاقات کے بارے میں شک میں مبتلا ہیں۔ 2۔ اَلَا اِنَّهٗ بِكُلِّ شَيْءٍ مُّحِيْطٌ: یعنی وہ یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز کا احاطہ کرنے والا ہے، کوئی چیز اس کے علم اور قدرت سے باہر نہیں، اس لیے وہ اس کی گرفت سے کسی طرح نہیں بچ سکتے۔