سورة الصافات - آیت 48

وَعِندَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ عِينٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ان کے پاس نیچی نظروں، بڑی بڑی آنکھوں والی (حوریں) ہونگی (١)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ عِنْدَهُمْ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِ عِيْنٌ : ’’عِيْنٌ ‘‘ ’’عَيْنَاءُ‘‘ کی جمع ہے، خوب صورت موٹی آنکھوں والی۔ کھانے پینے اور شراب کے ساتھ لذت کی تکمیل بیویوں کی صحبت سے ہوتی ہے، اس کے لیے ان کی بیویوں کا ذکر فرمایا، جو ہر قسم کے ظاہری و باطنی اور صوری و معنوی کمال سے آراستہ ہوں گی۔ معنوی کمال یہ کہ ایسی عفیف ہوں گی کہ ان کی نگاہیں اپنے خاوندوں کے سوا کسی کی طرف نہیں اٹھیں گی اور ظاہری حسن کا یہ حال ہو گا کہ وہ گورے رنگ والی اور نہایت خوب صورت موٹی آنکھوں والی ہوں گی، جن کی آنکھوں کی سیاہی بہت سیاہ اور سفیدی بہت سفید ہو گی۔ سورۂ واقعہ میں ہے : ﴿ وَ حُوْرٌ عِيْنٌ﴾ [ الواقعۃ : ۲۲ ] ’’اور (ان کے لیے وہاں) سفید جسم، سیاہ آنکھوں والی عورتیں ہیں، جو فراخ آنکھوں والی ہیں۔‘‘