سورة يس - آیت 51

وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَإِذَا هُم مِّنَ الْأَجْدَاثِ إِلَىٰ رَبِّهِمْ يَنسِلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

تو صور کے پھونکے جاتے ہی سب (١) اپنی قبروں سے اپنے پروردگار کی طرف (تیز تیز) چلنے لگیں گے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ نُفِخَ فِي الصُّوْرِ فَاِذَا هُمْ مِّنَ الْاَجْدَاثِ : ’’ الْاَجْدَاثِ ‘‘ ’’جَدَثٌ‘‘ کی جمع ہے، جیسے ’’فَرَسٌ‘‘ کی جمع ’’أَفْرَاسٌ‘‘ ہے۔ ’’يَنْسِلُوْنَ ‘‘ ’’نَسَلَ‘‘ (ن، ض) نَسْلاً، نَسَلًا وَ نَسَلَانًا فِيْ مَشْيِهِ‘‘ دوڑنا۔ یعنی صور میں دوسری دفعہ پھونکا جائے گا تو اچانک سب لوگ اپنی قبروں سے نکل کر اپنے رب کی طرف دوڑ رہے ہوں گے۔ (دیکھیے قمر : ۶ تا ۸۔ معارج : ۴۳ ) صور میں کتنی دفعہ پھونکا جائے گا اور دو دفعہ پھوکنے کے درمیان کتنا عرصہ ہو گا، اس تفصیل کے لیے سورۂ نمل کی آیت (۸۷) کی تفسیر ملاحظہ فرمائیں۔