الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ ۖ وَبَدَأَ خَلْقَ الْإِنسَانِ مِن طِينٍ
جس نے نہایت خوب بنائی جو چیز بھی بنائی (١) اور انسان کی بناوٹ مٹی سے شروع کی (٢)۔
1۔ الَّذِيْ اَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهٗ : یعنی اللہ تعالیٰ نے اس عظیم الشان کائنات میں بے حد و حساب جتنی چیزیں پیدا فرمائی ہیں اور جس مقصد کے لیے بنائی ہیں، انھیں اس کے لیے ایسی شکل و صورت عطا فرمائی ہے جس سے زیادہ خوب صورت اور عمدہ صورت کا تصور میں آنا محال ہے۔ 2۔ وَ بَدَاَ خَلْقَ الْاِنْسَانِ مِنْ طِيْنٍ: اپنی پیدا کردہ ہر چیز کے حسن کے مشاہدے کے لیے انسان کو خود اس کی ذات میں غور و فکر کرنے کی دعوت دی کہ اس کے لیے تمھیں کہیں اور جانے کی ضرورت نہیں، اللہ تعالیٰ نے تمھاری پیدائش کی ابتدا حقیر مٹی سے کی، جس میں زندگی کا نام و نشان نہ تھا۔ پوری زمین سے ایک مٹھی لے کر اپنے ہاتھوں سے ُپتلا بنا کر پہلا انسان پیدا فرما دیا۔ ’’ طِيْنٍ ‘‘ میں تنوین تحقیر کی ہے۔