سورة الشعراء - آیت 60
فَأَتْبَعُوهُم مُّشْرِقِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
پس فرعونی سورج نکلتے ہی ان کے تعاقب میں نکلے (١)
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
فَاَتْبَعُوْهُمْ۠ مُّشْرِقِيْنَ:’’ مُشْرِقِيْنَ ‘‘ کے دو معنی ہو سکتے ہیں، ایک تویہ کہ وہ لوگ سورج طلوع ہوتے ہی بنی اسرائیل کے تعاقب میں روانہ ہو گئے اور دوسرا معنی یہ کہ وہ مشرق کی طرف رخ کیے ہوئے ان کے پیچھے چل پڑے۔ (ابن جزی) اگر نقشے کو غور سے دیکھیں تو مصر کے مشرق میں بحر قلزم ہے، جو شمال کی طرف پھیلتا گیا ہے، اس کے آخر میں مصر خشکی کے ذریعے سے صحرائے سینا کے ساتھ ملا ہوا ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ موسیٰ علیہ السلام نے مصر سے نکلنے کے لیے مشرق کی طرف سمندر کا رخ کیا، جس کے ساتھ ساتھ شمال کی طرف چلتے ہوئے وہ صحرائے سینا میں داخل ہونا چاہتے تھے، مگر فرعون نے انھیں سمندر پر ہی جا لیا۔ اب ان کے آگے سمندر تھا اور پیچھے فرعون اور اس کا لشکر۔