سورة طه - آیت 100

مَّنْ أَعْرَضَ عَنْهُ فَإِنَّهُ يَحْمِلُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وِزْرًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اس سے جو منہ پھیر لے گا (١) وہ یقیناً قیامت کے دن اپنا بھاری بوجھ لادے ہوئے ہوگا (٢)۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

مَنْ اَعْرَضَ عَنْهُ....: منہ پھیرنے سے مراد اس نصیحت پر ایمان نہ لانا اور عمل نہ کرنا ہے۔ ’’ وِزْرًا ‘‘ پر تنوین تعظیم و تہویل کے لیے ہے، بڑا بوجھ، بھاری بوجھ۔ ’’حِمْلًا ‘‘ بمعنی ’’مَحْمُوْلٌ‘‘ ہے، جیسے ’’ذِبْحٌ‘‘ بمعنی ’’مَذْبُوْحٌ‘‘ ہے، اٹھایا ہوا (بوجھ)۔ ’’سَآءَ ‘‘ فعل ذم ہے، جس کا فاعل ضمیر مبہم ’’هُوَ‘‘ ہے اور جس کے ابہام کی توضیح ’’ حِمْلًا ‘‘ تمیز کے ساتھ کی گئی ہے۔