سورة الحجر - آیت 70

قَالُوا أَوَلَمْ نَنْهَكَ عَنِ الْعَالَمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

وہ بولے کیا ہم نے تجھے دنیا بھر (کی ٹھیکیداری) سے منع نہیں کر رکھا ؟ (١)۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

قَالُوْا اَوَ لَمْ نَنْهَكَ عَنِ الْعٰلَمِيْنَ: ’’ لَمْ نَنْهَكَ ‘‘ ’’ نَهَي يَنْهٰي‘‘ سے جمع متکلم جحد معلوم ہے، ’’نَنْهٰي‘‘ کا الف ’’لَمْ‘‘ کی و جہ سے حذف ہو گیا، کاف ضمیر مفعول بہ ہے۔ یعنی تم سارے جہان کو مہمان بنا لیا کرو گے تو کیا ہم سب ہی کو چھوڑ دیں گے، کیا ہم نے تمھیں منع نہیں کیا کہ ہمارے ہوتے اجنبی مسافروں کو مہمان نہ بنایا کرو اور ہمارے مقابلے میں کسی کی حمایت نہ کرو۔ کیسے خبیث اور مسخ شدہ فطرت والے لوگ تھے، جو اپنے شہر میں آنے والے مہمان یا گزرنے والے کو بھی نہیں چھوڑتے تھے، نہ اس میں کوئی شرم محسوس کرتے تھے۔