إِذْ قَالَ يُوسُفُ لِأَبِيهِ يَا أَبَتِ إِنِّي رَأَيْتُ أَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَأَيْتُهُمْ لِي سَاجِدِينَ
جب کہ یوسف (١) نے اپنے باپ سے ذکر کیا کہ ابا جان میں نے گیارہ ستاروں کو اور سورج چاند کو (٢) دیکھا کہ وہ سب مجھے سجدہ کر رہے ہیں۔
1۔ اِذْ قَالَ يُوْسُفُ لِاَبِيْهِ: یوسف علیہ السلام کے باپ یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیھم السلام تھے اور یہ چاروں نبی تھے، اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یوسف علیہ السلام کے متعلق فرمایا : (( اَلْكَرِيْمُ ابْنُ الْكَرِيْمِ ابْنِ الْكَرِيْمِ بْنِ الْكَرِيْمِ يُوْسُفُ بْنُ يَعْقُوْبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيْمَ)) [ بخاری، التفسیر، باب قولہ : ﴿ ویتم نعمتہ علیک....﴾ : ۴۶۸۸، عن ابن عمر رضی اللّٰہ عنھما ] ’’کریم بن کریم بن کریم بن کریم، یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیھم السلام ہیں۔‘‘ 2۔ يٰاَبَتِ : یہ اصل میں ’’يَا أَبِيْ‘‘ تھا ’’اے میرے باپ!‘‘ یاء حذف کرکے اس کی جگہ تائے تانیث لائی گئی اور باء کا کسرہ اس کی طرف منتقل کر دیا۔ یہ اظہار محبت کا ایک طریقہ ہے، جیسے اردو میں ’’ابا‘‘ کو ’’ابو‘‘ کہہ دیتے ہیں۔