سورة الاعراف - آیت 48

وَنَادَىٰ أَصْحَابُ الْأَعْرَافِ رِجَالًا يَعْرِفُونَهُم بِسِيمَاهُمْ قَالُوا مَا أَغْنَىٰ عَنكُمْ جَمْعُكُمْ وَمَا كُنتُمْ تَسْتَكْبِرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اہل اعراف بہت سے آدمیوں کو جن کو ان کے قیافہ سے پہچانیں گے پکاریں گے کہیں گے کہ تمہاری جماعت اور تمہارا اپنے کو بڑا سمجھنا تمہارے کچھ کام نہ آیا (١)۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

يَعْرِفُوْنَهُمْ بِسِيْمٰىهُمْ: کہ یہ جہنمی ہیں، یا جن کو وہ دنیا میں پہچانتے ہوں گے۔ مَاۤ اَغْنٰى عَنْكُمْ جَمْعُكُمْ: رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’قیامت کے دن اہل نار میں سے اس شخص کو لایا جائے گا جو دنیا میں سب سے زیادہ خوش حال تھا، پھر اسے آگ میں ایک غوطہ دیا جائے گا، پھر کہا جائے گا : ’’اے ابن آدم ! تو نے کبھی کوئی آرام دیکھا تھا؟‘‘ وہ کہے گا : ’’نہیں، اﷲ کی قسم ! اے میرے رب!‘‘ [ مسلم، صفات المنافقین واحکامہم، باب صبغ أنعم أہل الدنیا فی النار....: ۲۸۰۷ ]