وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ فَصَبَرُوا عَلَىٰ مَا كُذِّبُوا وَأُوذُوا حَتَّىٰ أَتَاهُمْ نَصْرُنَا ۚ وَلَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِ اللَّهِ ۚ وَلَقَدْ جَاءَكَ مِن نَّبَإِ الْمُرْسَلِينَ
اور بہت سے پیغمبر جو آپ سے پہلے ہوئے ہیں ان کی بھی تکذیب کی جاچکی ہے سو انہوں نے اس پر صبر ہی کیا، ان کی تکذیب کی گئی اور ان کو ایذائیں پہنچائی گئیں یہاں تک کہ ہماری امداد ان کو پہنچی (٢) اور اللہ کی باتوں کا کوئی بدلنے والا نہیں (٢) اور آپ کے پاس بعض پیغمبروں کی بعض خبریں پہنچ چکی ہیں (٣)۔
(37) نبی کریم (ﷺ) کو مزید تسلی دی جارہی ہے کہ جب مصیبت عام ہوتی ہے، تو اس کا برداشت کرنا آسان ہوتا ہے۔ آپ کو نصیحت کی گئی ہے کہ جس طرح گذشتہ رسولوں نے اپنی قوموں کی گو ناگوں ایذار سانیوں پر صبر کیا، آپ بھی صبر کیجئے اس میں ضمنی طور پر اللہ کی طرف سے نصرت وکامرانی کا وعدہ بھی ہے۔