سورة الانعام - آیت 26
وَهُمْ يَنْهَوْنَ عَنْهُ وَيَنْأَوْنَ عَنْهُ ۖ وَإِن يُهْلِكُونَ إِلَّا أَنفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور یہ لوگ اس سے دوسروں کو بھی روکتے ہیں اور خود بھی اس سے دور دور رہتے ہیں (١) اور یہ لوگ اپنے ہی کو تباہ کر رہے ہیں اور کچھ خبر نہیں رکھتے (٢)۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(29) مشرکین مکہ قرآن کریم کی صرف تکذیب پر ہی اکتفا نہیں کرتے ہیں بلکہ لوگوں کو اس کے پڑھنے اور سننے سے بھی روکتے ہیں کہ کہیں اس سے متاثر نہ ہوجائیں اور خود بھی غایت درجہ کی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے اس سے دور رہتے ہیں اور اس سے نبی کریم (ﷺ) اور مسلمانوں کو کچھ نقصان نہیں پہنچاسکیں گے اس لیے کہ اللہ اپنے نور کو مکمل اور اپنے دین کو غالب کر کے رہے گا جسا کہ اس کا وعدہ ہے، یہ لوگ خود اپنے آپ کو ہلاکت کے دہانے پر لے جارہے ہیں۔ لیکن انہیں اس کا احساس نہیں ہورہا ہے