سورة البقرة - آیت 68

قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا فَارِضٌ وَلَا بِكْرٌ عَوَانٌ بَيْنَ ذَٰلِكَ ۖ فَافْعَلُوا مَا تُؤْمَرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

انہوں نے کہا اے موسیٰ دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے لئے اس کا حلیہ بیان کر دے، آپ نے فرمایا سنو وہ گائے نہ تو بالکل بڑھیا ہو، نہ بچہ، بلکہ درمیانی عمر کی نوجوان ہو، اب جو تمہیں حکم دیا گیا ہے بجا لاؤ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

119: کج روی اور اللہ کے رسول کو کثرت سوالات کے ذریعہ تنگ کرنا بنی اسرائیل کی فطرت تھی، اس واقعہ میں بھی انہوں نے اپنی کج روی کا ثبوت دیا، اور گائے کی عمر وغیرہ سے متعلق سوال کرنے لگے، اگر خاموشی کے ساتھ کوئی بھی گائے ذبح کردیتے تو کام بن جاتا، لیکن انہوں نے جب اپنے آپ پر سختی کی تو اللہ نے بھی ان پر سختی کی۔