وَاذْكُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَمِيثَاقَهُ الَّذِي وَاثَقَكُم بِهِ إِذْ قُلْتُمْ سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۖ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ
تم پر اللہ کی نعمتیں نازل ہوئی ہیں انہیں یاد رکھو اور اس کے اس عہد کو بھی جس کا تم سے معاہدہ ہوا ہے جبکہ تم نے سنا اور مانا اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو، یقیناً اللہ تعالیٰ دلوں کی باتوں کو جاننے والا ہے۔
28۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے مؤمن بندوں کو حکم دیا کہ نعمت ایمان پر اس کا شکر ادا کریں، اور اس عہد و میثاق کو یاد رکھیں جو اللہ نے ان سے کلمہ توحید کے اقرار کے ذریعہ لیا تھا کہ وہ اپنے رب کی اور اس کے رسول کی اطاعت کریں گے۔ صحابہ کرام نے جب رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے ہاتھ پر ہر حال میں سمع و طاعت کی بیعت کی، تو زبان قال سے کہا کہ اے اللہ کے رسول، ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی، اور مسلمانوں نے جب اللہ کی وحدانیت اور رسول کی رسالت کا اقرار کیا تو وہی بات زبان حال سے کہی، آیت میں اس کے بعد اللہ نے مسلمانوں کو تقوی کی زندگی اختیار کرنے کا حکم دیا ہے، اس لیے کہ اللہ دلوں کے بھید کو جاننے والا ہے۔