سورة الفجر - آیت 16

وَأَمَّا إِذَا مَا ابْتَلَاهُ فَقَدَرَ عَلَيْهِ رِزْقَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَهَانَنِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور جب وہ اسکو آزماتا ہے اس کی روزی تنگ کردیتا ہے تو وہ کہنے لگتا ہے کہ میرے رب نے میری توہین کی (اور ذلیل کیا)۔ (١)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(16)اور اگر اللہ تعالیٰ انہیں بطور آزمائش فقر و فاقہ سے دوچار کردیتا ہے، تو فوراً شکوہ کرنے لگتے ہیں کہ اللہ نے محتاجی میں مبتلا کر کے ہمیں ذلیل و رسوا کردیا۔ دولت و مالداری اور فقر و محتاجی دونوں ہی حالتوں میں ان کی سوچ مریض اور ان کی فکر کج ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں دولت دی تو اس لئے کہ وہ اس کے شکر گزار بنیں اور محتاجی میں مبتلا کیا تو اس لئے کہ وہ اللہ کی اس تقدیر پر راضی رہیں، صبر کریں، اور تنگدستی کے باوجود حرام ذرائع سے روزی حاصل کرنے کی نہ سوچیں۔