سورة الفجر - آیت 6

أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے عادیوں کے ساتھ کیا کیا (١)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(6) اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کے زمانے کے کفار و مشرکین کو ڈرانے کے لئے قرآن کریم میں بارہا گزشتہ کافر قوموں کی سرکشی اور پھر ان کے انجام بد کا ذکر فرمایا ہے۔ ان آیات سے بھی مقصود کفار قریش کو خوف دلانا ہے کہ اگر تم بھی اپنے کفر و عناد پر اصرار کرو گے تو بعید نہیں کہ تمہارا انجام بھی عاد و ثمود جیسا ہو۔