سورة الانشقاق - آیت 5

وَأَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُقَّتْ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اپنے رب پر کان لگائے گی اور اسی لائق وہ ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور زمین اپنے رب کے حکم کے سامنے سرتسلیم خم کر دے گا اور اسے ایسا ہی کرنا تھا، اس لئے کہ رب العالمین کے حکم سے کون سرتابی کرسکتا ہے۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ ﴿وَأَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُقَّتْ Ĭ کی تکرار سے مقصود انسانوں کے دل و دماغ میں یہ بات بٹھانی ہے کہ آسمان و زمین ہر دو رب ذوالجلال کی قدرت و مشیئت اور اس کے قہر وجلال کے دائرے سے ایک لمحہ کے لئے بھی خارج نہیں ہے۔ جس دن آسمان و زمین کی یہ حالت ہوجائے گی، اس دن انسانوں کا کیا حال ہوگا، وہ بیان سے باہر ہے، یا اس دن ہر آدمی یقینی طور پر جان لے گا کہ اس نے دنیا میں کیسے اعمال کئے تھے جن کا آج اسے بدلہ چکایا جائے گا۔