عَالِيَهُمْ ثِيَابُ سُندُسٍ خُضْرٌ وَإِسْتَبْرَقٌ ۖ وَحُلُّوا أَسَاوِرَ مِن فِضَّةٍ وَسَقَاهُمْ رَبُّهُمْ شَرَابًا طَهُورًا
ان کے جسموں پر سبز باریک اور موٹے ریشمی کپڑے ہوں گے اور انہیں چاندی کے کنگن کا زیور پہنایا جائے گا (١) اور انہیں ان کا رب پاک صاف شراب پلائے گا
(21) اہل جنت ایسے لباس زیب تن کئے ہوں گے جو سبز باریک ریشم کے بنے ہوں گے اور کچھ دوسرے دبیز ریشم کے بنے ہوں گے اور وہ چاندی کے کنگن پہنے ہوں گے شوکانی لکھتے ہیں کہ یہاں اللہ تعالیٰ نے ذکر فرمایا ہے کہ اہل جنت چاندی کے کنگن پہنے ہوں گے اور سورۃ فاطر آیت (23) میں فرمایا ہے کہ وہ سونے کے کنگن پہنے ہوں گے اور سورۃ الحج آیت (23) میں فرمایا ہے کہ وہ سونے اور موتی کے بنے کنگن پہنے ہوں گے تو ان آیات کا مطلب یہ ہے کہ اہل جنت کے کنگن تینوں طرح کے ہوں گے اور اپنی خواہش کے مطابق پہنا کریں گے۔ اور اہل جنت کو ان کا رب ایک دوسری قسم کی شراب بھی پلائے گا، جس کا نام ” شراب طہور“ ہوگا جو نہ دنیا کی شراب کی مانند ناپاک ہوگی، اور نہ ہی اس میں کسی قسم کی کثافت و کدورت ہوگی۔