سورة المعارج - آیت 44
خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ۚ ذَٰلِكَ الْيَوْمُ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہونگیں (١) ان پر ذلت چھا رہی ہوگی (٢) یہ ہے وہ دن جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا (٣)۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(44)ان کی نگاہیں ذلت و رسوائی سے جھکی ہوں گی اور ان کا پورا وجود ذلت کے بوجھ تلے دبا ہوگا، آنکھیں جھکی ہوں گی، جسم و جان کی ہر حرکت بند ہوگی، اور زبان گنگ ہوگی اور ان سے کہا جائے گا کہ یہی وہ دن ہے جس کا ان سے دنیا میں وعدہ کیا جاتا تھا۔ وباللہ التوفیق۔