يَوْمَئِذٍ يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَعَصَوُا الرَّسُولَ لَوْ تُسَوَّىٰ بِهِمُ الْأَرْضُ وَلَا يَكْتُمُونَ اللَّهَ حَدِيثًا
جس روز کافر اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نافرمان آرزو کریں گے کہ کاش! انہیں زمین کے ساتھ ہموار کردیا جاتا اور اللہ تعالیٰ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے۔
49۔ یہاں قیامت کی ہولناکی کی ایک مثال بیان کی گئی ہے کہ اس دن اہل کفر اور رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی نافرمانی کرنے والے تمنا کریں گے کہ کاش انہیں مٹی بنا کر زمین میں ملا دیا جاتا، تاکہ حساب نہ دینا پڑتا اور جہنم میں نہ ڈالے جاتے، اور اس دن ان کا حال یہ ہوگا کہ وہ اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے، ان کا انگ انگ بولے گا اور ان کے خلاف گواہی دے گا، جیسا کہ اللہ نے سورۃ یس میں فرمایا ہے۔ کہ آج ہم ان کی زبانوں پر مہر لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے، اور ان کے پاؤں گواہی دیں گے کہ انہوں نے دنیا میں کیا کیا کرتوت کیے تھے۔