سورة الملك - آیت 15

هُوَ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ ذَلُولًا فَامْشُوا فِي مَنَاكِبِهَا وَكُلُوا مِن رِّزْقِهِ ۖ وَإِلَيْهِ النُّشُورُ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

وہ ذات جس نے تمہارے لئے زمین کو پست و مطیع کردیا تاکہ تم اس کی راہوں میں چلتے پھرتے رہو اور اللہ کی روزیاں کھاؤ (پیو) (١) اسی کی طرف (تمہیں) جی کر اٹھ کھڑے ہونا ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(15) اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر احسان جتاتے ہوئے فرمایا کہ اس نے زمین کو ان کے لئے نرم بنایا ہے اور اس میں آسان راستے بنائے ہیں تاکہ انسان بسہولت اپنی ضرورتیں پوری کرسکے، چنانچہ آدمی زمین میں پودے لگاتا ہے، مکان بناتا ہے، کھیتی کرتا ہے، اور راستہ پر چل کر دور دراز علاقوں، شہروں اور ملکوں تک پہنچ جاتا ہے اسی لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ لوگو ! تم طلب رزق اور اپنی دوسری ضرورتیں پوری کرنے کے لئے زمین میں پائے جانے والے راستوں پر چلو، اور اس میں جو روزی اس نے تمہارے لئے پیدا کی ہے، اسے حاصل کرو اور اس سے فائدہ اٹھاؤ۔ آیت کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تم دنیا کی زندگی پوری کرلینے کے بعد، یہاں سے اٹھا لئے جاؤ گے اور جب قیامت آئے گی تو وہ دوبارہ زندہ کئے جاؤ گے اور اپنے رب کے سامنے جمع کئے جاؤ گے، تاکہ وہ تمہیں تمہارےنیک و بد اعمال کا بدلہ دے۔