سورة التغابن - آیت 14

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ ۚ وَإِن تَعْفُوا وَتَصْفَحُوا وَتَغْفِرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اے ایمان والو! تمہاری بعض بیویاں اور بعض بچے تمہارے دشمن ہیں (١) پس ان سے ہوشیار رہنا (٢) اور اگر تم معاف کردو اور درگزر کر جاؤ اور بخش دو تو اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے (٣)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(14) مکہ کے بعض افراد نے اسلام لانے کے بعد ہجرت کی نیت کی تو ان کی بیویوں اور بال بچوں نے انہیں ہجرت کرنے سے روک دیا۔ اللہ تعالیٰ نے انہی مسلمانوں کو حکم دیا کہ وہ اپنے بال بچوں سے بچ کر رہیں اور ان کی خواہش کے مطابق اللہ کی مرضی کے کاموں سے نہ رکیں، ابن جریر نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ اس آیت کے مذکورہ بالا حصہ کے نازل ہونے کے بعد جب کوئی مسلمان اپنے بال بچوں کی جانب سے ہجرت سے روکا جاتا تو انہیں دھمکی دیتا کہ انہوں نے اسے روکا تو وہ انہیں سزا دے گا تو آیت کا دوسرا حصہ : (وان تعفوا وتصفحوا) الآیۃ نازل ہوا، جس میں انہیں عفو و درگزر کا طریقہ اختیار کرنے کی نصیحت کی گئی، اس لئے کہ اللہ بڑا عفو و درگذر کرنے والا ہے، اور وہ عفو و درگذر کرنے والے کو پسند کرتا ہے اور اس کے بدلے میں اجر عظیم عطا کرتا ہے۔