وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ وَهُوَ يُدْعَىٰ إِلَى الْإِسْلَامِ ۚ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
اس شخص سے زیادہ ظالم اور کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹ باندھے (١) حالانکہ وہ اسلام کی طرف بلایا جاتا ہے (٢) اور اللہ ایسے ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا۔
(7) اس آیت کریمہ میں مشرکین اور یہود و نصاری کے کفر و شرک پر شدید نکیر کی گئی ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو اسلام جیسا دین برحق دے کر دنیا میں بھیج دیا، جس نے حق و باطل کو وضح کردیا ہے اب اگر کوئی اس سے آنکھ بند کرلے اور اللہ تعالیٰ پر افترا پردازی کرے تو اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جیسا کہ مشرکین قریش کا حال ہے کہ وہ اللہ کے لئے بیٹا اور شریک ٹھہراتے ہیں اور اس کی حرام کردہ چیزوں کو حلال اور حلال چیزوں کو حرام بناتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر اللہ کی مرضی نہ ہوتی تو ہم بتوں کی پرستش نہ کرتے، نیز قرآن کریم کو جادو اور نبی کریم (ﷺ) کو جادوگر کہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ ایسے ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا جوو اضح اور صریح حق کا انکار کرتے ہیں۔