سورة الواقعة - آیت 62

وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْأَةَ الْأُولَىٰ فَلَوْلَا تَذَكَّرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

تمہیں یقینی طور پر پہلی دفعہ کی پیدائش معلوم ہی ہے پھر کیوں عبرت حاصل نہیں کرتے (١)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور اے اہل قریش ! تم اپنی پہلی تخلیق کو کیوں بھول جایا کرتے ہو کہ اللہ تعالیٰ نے پہلے منی کے ایک قطرہ کو رحم مادر میں پہنچایا، پھر اسے منجمد خون بنایا، پھر اسے گوشت کالوتھڑا بنایا اور پھر ایک مکمل انسان بنا کر رحم مادر سے باہر نکالا، تو تم اپنی تخلیق ثانی کو تخلیق اول پر قیاس کیوں نہیں کرتے، کیوں تمہاری عقل میں یہ بات نہیں آتی کہ جو قادر مطلق ذات تمہیں پہلی بار ایک حقیر قطرہ سے پیدا کرنے پر قادر تھی، وہ تمہیں دوبارہ با آسانی پیدا کرے گی، اس میں حیرت و استعجاب کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔