سورة القمر - آیت 36

وَلَقَدْ أَنذَرَهُم بَطْشَتَنَا فَتَمَارَوْا بِالنُّذُرِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یقیناً (لوط علیہ السلام) نے انہیں ہماری پکڑ سے ڈرایا (١) تھا لیکن انہوں نے ڈرانے والے کے بارے میں (شک و شبہ اور) جھگڑا کیا (٢)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(18) اور اللہ تعالیٰ نے انہیں اچانک عذاب میں مبتلا نہیں کردیا، بلکہ لوط (علیہ السلام) نے انہیں اللہ کے عذاب شدید سے بہت ڈرایا اور پوری کوشش کی کہ وہ راہ راست پر آجائیں، لیکن انہوں نے ہمیشہ ہی لوط (علیہ السلام) کی باتوں کا مذاق اڑایا اور سمجھتے رہے کہ لوط کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے اور جس عذاب کی وہ دھمکی دے رہا ہے اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے ۔