وَفِي الْأَرْضِ آيَاتٌ لِّلْمُوقِنِينَ
اور یقین والوں کے لئے تو زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں۔
(7) آیت (10) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ کفار مکہ دلائل و براہین پر غور نہیں کرتے ہیں، محض ظن وتخمین سے کام لیتے ہیں، حالانکہ اگر آسمان و زمین میں پھیلی ہوئی نشانیوں پر غور کرتے تو ایمان و یقین تک پہنچ جاتے اسی مذکور بالا بات کی مزید تاکید کے طور پر کہا جا رہا ہے کہ اللہ کی بنائی زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں، اگر آدمی ان میں فکر و تدبر سے کام لے تو وہ ایمان و یقین کی دولت سے مالا مال ہوجائے یہ پہاڑ، یہ نہریں، یہ کھیتیاں، رنگ برنگ کے پھل اور پھول، بھانت بھانت کے لوگ اور انواع و اقسام کے بہائم اور حیوانات اور دیگرتمام چیزیں جو زمین میں پائی جاتی ہیں، خالق کائنات کے وجود اور اس کی وحدانیت کا پتہ دیتی ہیں، لیکن ان نشانیوں سے حقیقت میں فائدہ وہ لوگ اٹھاتے ہیں جو اللہ پر یقین رکھتے ہیں، یہ لوگ جب کائنات میں پھیلی ہوئی نشانیوں میں غور کرتے ہیں، تو ان کا ایمان بڑھ جاتا ہے اور عمل کے باب میں دوسروں سے سبقت لے جاتے ہیں۔