سورة ق - آیت 36

وَكَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُم مِّن قَرْنٍ هُمْ أَشَدُّ مِنْهُم بَطْشًا فَنَقَّبُوا فِي الْبِلَادِ هَلْ مِن مَّحِيصٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اس سے پہلے بھی ہم بہت سی امتوں کو ہلاک کرچکے ہیں جو ان سے طاقت میں زیادہ تھیں وہ شہروں میں ڈھونڈھتے ہی (١) رہ گئے، کہ کوئی بھا گنے کا ٹھکانا ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(27) اقوام گزشتہ کے ساتھ جو کچھ ہوا اسے سنا کر اہل مکہ کو ڈرایا جا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان مشرکین سے پہلے بہت سی قومیں گذر چکی ہیں، جو ان سے قوت میں زیادہ تھیں، جیسے عاد و ثمود کی قومیں اور فرعون موسیٰ وغیر ہم اور انہوں نے مختلف ممالک کی سیر بھی خوب کی، لیکن جب اللہ کا عذاب آیا تو کیا انہوں نے زمین میں کوئی ایسی جگہ پائی جہاں بھاگ کر چلے جاتے اور عذاب سے بچ جاتے؟ یا جب ان کی موت آیا تو کیا اس سے راہ فرار اختیار کرسکے؟