سورة الفتح - آیت 24

وَهُوَ الَّذِي كَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ عَنْهُم بِبَطْنِ مَكَّةَ مِن بَعْدِ أَنْ أَظْفَرَكُمْ عَلَيْهِمْ ۚ وَكَانَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

وہی ہے جس نے خاص مکہ میں کافروں کے ہاتھوں کو تم سے اور تمہارے ہاتھوں کو ان سے روک لیا اس کے بعد کہ اس نے تمہیں ان پر غلبہ (١) دیا تھا اور تم جو کچھ کر رہے ہو اللہ تعالیٰ اسے دیکھ رہا ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(15) مسلم، ابوداؤد، ترمذی اور نسائی وغیرہم نے انس (رض) سے روایت کی ہے کہ حدیبیہ کے دن مکہ کے اسی (80) آدمی ہتھیار کے ساتھ جبل تنعیم کی طرف سے اچانک آدھمکے، اور نبی کریم (ﷺ) کو نقصان پہنچانا چاہا، لیکن وہ پکڑ لئے گئے، بعد میں رسول اللہ (ﷺ) نے انہیں معاف کر کے آزاد کردیا۔ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اسی واقعہ کی طرف اشارہ کر کے مسلمانوں پر احسان جتایا ہے کہ اس نے مشرکوں کو تمہیں ایذا پہنچانے سے باز رکھا، اور تمہیں ان سے مسجد حرام کے پاس جنگ کرنے سے روکا اور صلح کے لئے حالات ساز گار کئے جو نتائج کے اعتبار سے مسلمانوں کیلئے بہت ہی مفید رہی۔