سورة محمد - آیت 28

ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمُ اتَّبَعُوا مَا أَسْخَطَ اللَّهَ وَكَرِهُوا رِضْوَانَهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہ اس بنا پر کہ یہ وہ راہ چلے جس سے انہوں نے اللہ کو ناراض کردیا اور انہوں نے اس کی رضامندی کو برا جانا، تو اللہ نے ان کے اعمال اکارت کردیئے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور ان کے ساتھ ایسا رسوا کن برتاؤ اس لئے ہوگا کہ انہوں نے وہ کام کئے تھے جن سے اللہ ناراض ہوتا ہے، اللہ، اس کے رسول اور اس کی کتاب کا انکار کیا تھا اور جن کاموں سے اللہ راضی ہوتا ہے ان کو انہوں نے برا جانا تھا ایمان، توحید اور طاعت و بندگی سے منہ موڑا تھا، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے ان کے منافقانہ ایمان اور دکھا دے کے اعمال کو ضائع کردیا، دنیا میں نفاق کی زندگی بسر کرتے رہے اور مخلص مسلمانوں کی نگاہوں میں ذلیل بنے رہے اور اب موت کے وقت ان کے چہروں اور پیٹھوں پر گرزوں کی مار پڑ رہی ہے۔ والعیاذ باللہ من ھذا الذل والخذلان