سورة الجاثية - آیت 35

ذَٰلِكُم بِأَنَّكُمُ اتَّخَذْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا وَغَرَّتْكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۚ فَالْيَوْمَ لَا يُخْرَجُونَ مِنْهَا وَلَا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہ اس لئے ہے کہ تم نے اللہ تعالیٰ کی آیتوں کی ہنسی اڑائی تھی اور دنیا کی زندگی نے تمہیں دھوکے میں ڈال رکھا تھا، پس آج کے دن نہ تو یہ (دوزخ) سے نکالے جائیں گے اور نہ ان سے عذر و معذرت قبول کیا جائے گا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (35) کے آخر میں یہ بتایا گیا کہ اللہ تعالیٰ جہنمیوں سے انتہائے نفرت کی وجہ سے منہ پھیر لے گا اور کہے گا کہ اب یہ بدبخت اس آگ سے کبھی نہیں نجات پائیں گے اور نہ ان سے یہ کہا جائے گا کہ اپنا عذر پیش کر کے اپنے رب کو راضی کرلیں، کیونکہ توبہ اور معذرت طلبی کی جگہ دنیاتھی، میدان محشر تو صرف حساب و جزا کی جگہ ہوگی۔