سورة الجاثية - آیت 25

وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ مَّا كَانَ حُجَّتَهُمْ إِلَّا أَن قَالُوا ائْتُوا بِآبَائِنَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور جب ان کے سامنے ہماری واضح اور روشن آیتوں کی تلاوت کی جاتی ہے تو ان کے پاس اس قول کے سوا کوئی دلیل نہیں ہوتی کہ اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادوں کو لاؤ (١)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(17) آیت (25) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب مشرکین مکہ کے سامنے ان آیتوں کی تلاوت کی جاتی ہے جن میں یہ بیان آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنی مخلوق کو دوبارہ زندہ کرے گا تو ان آیات کی تردید کے لئے ان کے پاس ان کے اس قول کے سوا کوئی دلیل نہیں ہوتی کہ ” اچھا اگر بعث بعد الموت کا عقیدہ صحیح ہے تو پھر ہمارے گذرے ہوئے باپ دادوں کو زندہ کر کے دکھادو۔ “