سورة الجاثية - آیت 8

يَسْمَعُ آيَاتِ اللَّهِ تُتْلَىٰ عَلَيْهِ ثُمَّ يُصِرُّ مُسْتَكْبِرًا كَأَن لَّمْ يَسْمَعْهَا ۖ فَبَشِّرْهُ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو آیتیں اللہ کے اپنے سامنے پڑھی جاتی ہوئی سنے پھر بھی غرور کرتا ہوا اس طرح اڑا رہے کہ گویا سنی ہی نہیں (١) تو ایسے لوگوں کو دردناک عذاب کی خبر (پہنچا) دیجئے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

جو اللہ اور اس کی صفات کے بارے میں خلاف دلیل بات کرتا ہے اور گناہوں کا کثرت سے ارتکاب کرتا رہتا ہے اور جب اس کے سامنے اللہ کی آیتوں کی تلاوت کی جاتی ہے تو اس کی کیفیت ایسی ہوتی ہے کہ گویا اس نے انہیں سنا ہی نہیں، اور کبر و غرور کی وجہ سے اپنے کفر پر اصرار کرتا ہے، اور حق کو قبول کرنے سے انکار کردیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) سے فرمایا کہ آپ ایسے کافروں کو درد ناک عذاب کی خوشخبری دے دیجیے۔