سورة الجاثية - آیت 6

تِلْكَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ ۖ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَ اللَّهِ وَآيَاتِهِ يُؤْمِنُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہ ہیں اللہ کی آیتیں جنہیں ہم آپ کو راستی سے سنا رہے ہیں، پس اللہ تعالیٰ اور اس کی آیتوں کے بعد یہ کس بات پر ایمان لائیں گے۔ (١)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (6) میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو مخاطب کر کے فرمایا ہے کہ یہ وہ نشانیاں ہیں جو اس کے کمال قدرت، کمال حکمت اور اس کے کمال ارداہ و مشیت پر دلالت کرتی ہیں۔ تو اب ان نشانیوں کے بعد کفار قریش کو کس دلیل کا انتظار ہے جسےدیکھ کر اللہ پر ایمان لائیں گے۔ ایک دوسری تفسیر یہ بیان کی گئی ہے کہ ﴿ بَعْدَ اللَّهِ﴾ سے مراد ” بعد حدیث اللہ“ ہے، یعنی اگر یہ لوگ قرآن کریم جیسی عظیم الشان کتاب پر ایمان نہیں لاتے ہیں، تو ان کی ہدایت کے لئے اب کون سی کتاب آئے گی۔ جس پر ایمان لائیں گے؟! یعنی یہ مشرکین ایمان نہیں لائیں گے۔