يُطَافُ عَلَيْهِم بِصِحَافٍ مِّن ذَهَبٍ وَأَكْوَابٍ ۖ وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنفُسُ وَتَلَذُّ الْأَعْيُنُ ۖ وَأَنتُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
ان کے چاروں طرف سے سونے کی رکابیاں اور سونے کے گلاسوں کا دور چلایا جائے گا (١) ان کے جی جس چیز کی خواہش کریں اور جس سے ان کی آنکھیں لذت پائیں، سب وہاں ہوگا اور تم اس میں ہمیشہ رہو گے۔
(31) اہل جنت کے سامنے سونے کی رکابیوں اور پلیٹوں میں لذیذ ترین کھانے پیش کئے جائیں گے اور سونے ہی کے بنے پیالوں کا دور چلے گا جو انواع و اقسام کی بہترین شرابوں سے لبالب ہوں گے۔ صحیحین میں حذیفہ (رض) سے مروی ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا :” تم لوگ ریشم اور دیباج نہ پہنو اور سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ کھاؤ پیؤ یہ چیزیں دنیا میں کافروں کے لئے ہیں اور تمہارے لئے جنت میں۔ “ اور جنت میں ہر وہ چیز ہوگی جس کی کوئی نفس خواہش کرے گا اور جس سے آنکھوں کو ٹھنڈک اور دل کو سرور ملے گا، اور اہل جنت سے کہا جائے گا کہ اب تم ہمیشہ یہیں رہو گے، نہ تمہیں موت لاحق ہوگی اور نہ یہ نعمتیں ختم ہوں گی