فَاخْتَلَفَ الْأَحْزَابُ مِن بَيْنِهِمْ ۖ فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْ عَذَابِ يَوْمٍ أَلِيمٍ
پھر (بنی اسرائیل) کی جماعتوں نے آپس میں اختلاف کیا (١) پس ظالموں کے لئے خرابی ہے دکھ والے دن کی آفت سے۔
(29) عیسیٰ (علیہ السلام) کے دنیا سے زندہ اٹھا لئے جانے کے بعد، یہود و نصاریٰ ان کے بارے میں مختلف فرقوں میں تقسیم ہوگئے۔ یہود نے کہا کہ ان کی ماں، خاکم بدہن، زانیہ اور وہ دلدالزنا تھے اور نصاریٰ میں سے فرقہ نسطوریہ نے کہا کہ وہ ابن اللہ تھے، یعقوبیہ نے کہا : وہ اللہ تھے اور فرقہ ملکیہ نے کہا : وہ اللہ ابن اللہ اور روح القدس تین معبودوں میں سے ایک تھے۔ ان سب ظالموں کو اللہ تعالیٰ نے قیامت کے دن کے درد ناک عذاب کی دھمکی دی ے، اس لئے کہ انہوں نے تمام عقلی اور نقلی دلائل کو نظر انداز کر کے عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں مجرمانہ اور مشرکانہ عقائد کو رواج دیا ہے۔