سورة الزخرف - آیت 20
وَقَالُوا لَوْ شَاءَ الرَّحْمَٰنُ مَا عَبَدْنَاهُم ۗ مَّا لَهُم بِذَٰلِكَ مِنْ عِلْمٍ ۖ إِنْ هُمْ إِلَّا يَخْرُصُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور کہتے ہیں اگر اللہ چاہتا تو ہم ان کی عبادت نہ کرتے انہیں اس کی کچھ خبر نہیں (١) یہ صرف اٹکل پچو (جھوٹ باتیں) کہتے ہیں۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(7) مشرکین کے اس فعل شنیع پر جب نکیر کی جاتی ہے اور ان سے پوچھا جاتا ہے کہ آخر کس دلیل کی بنیاد پر تم فرشتوں اور بتوں کی پرستش کرتے ہو؟ تو وہ کہتے ہیں کہ اللہ خوب جانتا ہے کہ ہم ان کی عبادت کرتے ہیں، اگر ہمارے اس عمل سے وہ راضی نہ ہوتا تو ہمیں اپنی قدرت کے ذریعہ اس سے روک دیتا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی تردید کی کہ انہیں کیسے معلوم ہوگیا کہ اللہ ان کے اس فعل سے راضی ہے، یہ محض ان کی بے دلیل و بے بنیاد باتیں ہیں، جن کی تائید نہ کسی آسمانی کتاب سے ہوتی ہے اور نہ ہی کسی نبی مرسل کے قول کے ذریعہ،