سورة الزخرف - آیت 15

وَجَعَلُوا لَهُ مِنْ عِبَادِهِ جُزْءًا ۚ إِنَّ الْإِنسَانَ لَكَفُورٌ مُّبِينٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور انہوں نے اللہ کے بعض بندوں کو جز ٹھہرا (١) دیا یقیناً انسان کھلا ناشکرا ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(6) مشرکین مکہ کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ انہوں نے اللہ کے بندوں میں سے بعض کو یعنی فرشتوں کو اس کی بیٹیاں کہا۔ اس سے بڑھ کر جھوٹ اور کفر کیا ہوسکتا ہے۔ انہیں کیسے معلوم ہوا کہ فرشتے اللہ کی بیٹیاں ہیں اور اللہ کے ساتھ وہ عبادت کے مستحق ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اس سے بڑھ کرکفران نعمت اور کیا ہوسکتا ہے کہ ایک طرف تو اعتراف کرتے ہیں کہ وہی ذات واحد خالق ارض و سماء ہے، اس کا کوئی ثانی نہیں ہے اور پھر اس کے لئے جسم اور اولاد ثابت کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کی وہ اولاد اس کے مماثل و مشابہ ہے۔