سورة الشورى - آیت 45

وَتَرَاهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَاشِعِينَ مِنَ الذُّلِّ يَنظُرُونَ مِن طَرْفٍ خَفِيٍّ ۗ وَقَالَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ وَأَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ الظَّالِمِينَ فِي عَذَابٍ مُّقِيمٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور تو انہیں دیکھے گا کہ وہ (جہنم کے) سامنے لا کھڑے کئے جائیں گے مارے ذلت کے جھکے جا رہے ہونگے اور کن آنکھوں سے دیکھ رہے ہونگے، ایمان دار صاف کہیں گے کہ حقیقی زیاں کار وہ ہیں جنہوں نے آج قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو نقصان میں ڈال دیا۔ یاد رکھو کہ یقیناً ظالم لوگ دائمی عذاب میں ہیں (١)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

انہیں جہنم کے سامنے لایا جائے گا تو ذلت و رسوائی کے نیچے دبے ہوں گے، اور مارے خوف و دہشت کے اس کی طرف ادھ کھلی نگاہوں سے دیکھیں گے، اور اہل ایمان اپنی کامیابی کے غبطہ و سرور میں اور جہنمیوں کی ذلت و رسوائی کو دیکھ کر کہیں گے کہ حقیقی گھاٹا اٹھانے والے آج وہ لوگ ہیں جو اپنے اہل و عیال کے ساتھ جہنم میں ڈال دیئے جائیں گے اور جنت کی دائمی نعمتوں سے ہمیشہ کے لئے محروم کردیئے جائیں گے