نَحْنُ أَوْلِيَاؤُكُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ ۖ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ
تمہاری دنیاوی زندگی میں بھی ہم تمہارے رفیق تھے اور آخرت میں بھی رہیں گے (١) جس چیز کو تمہارا جی چاہے اور جو کچھ تم مانگو سب تمہارے لئے (جنت میں موجود) ہے۔
(21) فرشتے ان سے یہ بھی کہتے ہیں کہ ہم لوگ دنیا اور آخرت دونوں جگہ آپ سے محبت کرنے والے ہیں، اس لئے کہ ہمارے اور آپ کے درمیان قدر مشترک اللہ کی طاعت و بندگی ہے، جس طرح شیاطین کافروں سے محبت رکھتے ہیں، اس لئے کہ ان کے درمیان قدر مشترک اللہ کی نافرمانی اور رحمت سے دوری ہے۔ ابن کثیر کہتے ہیں : فرشتے مومنوں سے جان کنی کے وقت کہتے ہیں کہ ہم دنیا میں آپ کے ساتھ رہے ہیں، آپ کی رہنمائی کرتے رہے ہیں، خیر کی توفیق دیتے رہے ہیں اور اللہ کے حکم سے آپ کی حفاظت کرتے رہے ہیں اور قیامت کے دن بھی ہم آپ کے ساتھ ہوں گے۔ قبروں میں اور صور اسرافیل کے وقت آپ کے مونس ہوں گے، قبروں سے اٹھائے جانے کے وقت آپ کو اطمینان دلائیں گے اور ہم آپ کو پل صراط پار کرا کے جنت تک پہنچا دیں گے۔ اور جنت میں آپ لوگوں کو ہر وہ چیز ملے گی جسے آپ کا دل چاہے گا اور جس سے آپ کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی،