فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي أَيَّامٍ نَّحِسَاتٍ لِّنُذِيقَهُمْ عَذَابَ الْخِزْيِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَخْزَىٰ ۖ وَهُمْ لَا يُنصَرُونَ
بالآخر ہم نے ان پر ایک تیز تند آندھی (١) منحوس دنوں میں (٢) بھیج دی کہ انہیں دنیاوی زندگی میں ذلت کے عذاب کا مزہ چکھا دیں، اور (یقین مانو) کہ آخرت کا عذاب اس سے بہت زیادہ رسوائی والا اور وہ مدد نہیں کئے جائیں گے۔
(12) جب اپنے کفر و سرکشی سے باز نہیں آئے، تو اللہ تعالیٰ نے انہیں ہلاک کرنے کے لیے ان پر ایک تیز اور ٹھنڈی ہوا کو مسلط کردیا جو سات رات اور آٹھ دن تک چلتی رہی اور جس نے ان میں سے ایک کو بھی نہیں چھوڑا یہ دن ان کے لئے بڑے ہی برے دن ثابت ہوئے مجاہد اور قتادہ کہتے ہیں کہ یہ ایام بدھ سے بدھ تک ماہ شوال کے آخری ایام تھے اس عذاب کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے انہیں دنیا میں رسوا کیا اور آخرت میں جو عذاب انہیں دیا جائے گا وہ بہت ہی زیادہ رسوا کن ہوگا اور کوئی ان کا پرسان حال نہیں ہوگا۔