قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَىٰ إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَاسْتَقِيمُوا إِلَيْهِ وَاسْتَغْفِرُوهُ ۗ وَوَيْلٌ لِّلْمُشْرِكِينَ
آپ کہہ دیجئے! کہ میں تم ہی جیسا انسان ہوں مجھ پر وحی نازل کی جاتی ہے (١) کہ تم سب کا معبود ایک اللہ ہی ہے سو تم اس کی طرف متوجہ ہوجاؤ اور اس سے گناہوں کی معافی چاہو، اور ان مشرکوں کے لئے (بڑی ہی) خرابی ہے۔
(5) اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کی زبانی جواب دیا کہ میں تو تمہارے ہی طرح کا ایک آدمی ہوں، فرق صرف یہ ہے کہ مجھ پر اللہ کی وحی نازل ہوتی ہے، پھر میری بات قبول کرنے سے تمہارے دلوں پر پردے کیوں پڑے ہیں، تمہارے کان کیوں بہرے ہیں اور تم نے ہمارے اور اپنے درمیان حجاب کیوں حائل کر رکھا ہے؟ اور میں تمہیں کسی ایسی بات کی طرف تو نہیں بلاتا جسے عقل قبول نہ کرتی ہو، میں تو تمہیں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کی دعوت دیتا ہوں اس لئے تمہاری بھلائی اسی میں ہے کہ تم بتوں سے اعلان برأت کر دو، پورے خلوص کے ساتھ اللہ کی بندگی پر ثابت قدم ہوجاو، اور اب تک شرک اور دیگر جتنے گناہ تم سے سر زد ہوئے ہیں ان سے طلب مغفرت کرو۔