سورة فصلت - آیت 4

بَشِيرًا وَنَذِيرًا فَأَعْرَضَ أَكْثَرُهُمْ فَهُمْ لَا يَسْمَعُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا (١) ہے پھر بھی ان کی اکثریت نے منہ پھیر لیا اور وہ سنتے ہی نہیں (٢)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(4) اور یہ قرآن کریم اس میں غور و فکر کرنے والوں اور اس میں مذکور اوامرونواہی پر عمل کرنے والوں کو جنت کی خوشخبری دیتا ہے اور جو لوگ اس سے منہ موڑتے ہیں، انہیں نار جہنم میں ہمیشہ جلتے رہنے کی دھمکی دیتا ہے، لیکن اکثر اہل قریش نے اس سے اعراض کیا اور اس پر کوئی توجہ نہیں دی، اور غرور استکبار کی وجہ سے اسے سننا بھی گوارا نہیں کیا اور اگر کبھی سن بھی لیاتو کفر وا ستکبار کی وجہ سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔