فَلَمَّا رَأَوْا بَأْسَنَا قَالُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَحْدَهُ وَكَفَرْنَا بِمَا كُنَّا بِهِ مُشْرِكِينَ
ہمارا عذاب دیکھتے ہی کہنے لگے کہ اللہ واحد پر ہم ایمان لائے اور جن جن کو ہم شریک بنا رہے تھے ہم نے ان سب سے انکار کیا۔
اور جب عذاب الٰہی نے انہیں چاروں طرف سے گھیر لیا اور بچ نکلنے کی کوئی صورت باقی نہیں رہی، تو اپنی توبہ کا اعلان کرنے لگے، اور کہنے لگے کہ ہم ایک اللہ پر ایمان لے آئے اور ان تمام طاغوتی طاقتوں کا انکار کرتے ہیں جنہیں ہم اللہ کا شریک ٹھہراتے تھے، لیکن وہ توبہ ان کے کام نہ آئی اور وہ ایمان انہیں اللہ کے عذاب سے بچا نہ سکا، جیسا کہ فرعون کے ساتھ ہوا کہ جب اس نے موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا تو پکار اٹھا کہ میں ایمان لے آیا کہ اس اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جس پر بنی اسرائیل کے لوگ ایمان لے آئے ہیں۔ تو اللہ تعالیٰ نے اس کی توبہ قبول نہیں کی اور کہا کہ اب کوئی فائدہ نہیں ہوگا، کیونکہ تم اب تک نافرمان رہے ہو اور زمین میں فساد پھیلاتے رہے ہو۔