سورة غافر - آیت 37

أَسْبَابَ السَّمَاوَاتِ فَأَطَّلِعَ إِلَىٰ إِلَٰهِ مُوسَىٰ وَإِنِّي لَأَظُنُّهُ كَاذِبًا ۚ وَكَذَٰلِكَ زُيِّنَ لِفِرْعَوْنَ سُوءُ عَمَلِهِ وَصُدَّ عَنِ السَّبِيلِ ۚ وَمَا كَيْدُ فِرْعَوْنَ إِلَّا فِي تَبَابٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

(ان) دروازوں تک پہنچ جاؤں اور موسیٰ کے معبود کو جھانک لوں (١) اور بیشک میں سمجھتا ہوں وہ جھوٹا ہے (٢) اور اسی طرح فرعون کی بد کرداریاں اسے بھلی دکھائی گئیں (٣) اور راہ سے روک دیا گیا (٤) اور فرعون کی (ہر) حیلہ سازی تباہی میں ہی رہی (٥)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

حالانکہ میں تو موسیٰ کو جھوٹا ہی سمجھتا ہوں کہ میرے سوا اس کا کوئی دوسرا معبود ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ کفر و استکبار میں حد سے تجاوز کر جانے کی وجہ سے فرعون کے دل پر مہر لگا دی گئی اور اس کی بد اعمالیوں اور کفر کو اس کی نگاہوں میں خوبصورت بنا دیا گیا، اور راہ حق کی اتباع کرنے سے روک دیا گیا اور اس کی سازش اور اسکی چال اس کے کسی کام نہ آئی۔ شوکانی لکھتے ہیں کہ فرعون کی بات دلالت کرتی ہے کہ وہ بہت بڑا جاہل اور کم فہم انسان تھا اور حقائق کے ادراک سے بالکل قاصر تھا، جبھی تو اس نے ہامان سے ایسی حماقت آمیز بات کہی تھی۔