وَتَرَى الْمَلَائِكَةَ حَافِّينَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ ۖ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَقِيلَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
اور تو فرشتوں کو اللہ کے عرش کے ارد گرد حلقہ باندھے ہوئے اپنے رب کی حمد و تسبیح کرتے ہوئے دیکھے گا (١) اور ان میں انصاف کا فیصلہ کیا جائے گا اور کہہ دیا جائے گا کہ ساری خوبی اللہ ہی کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا پالنہار ہے (٢)۔
(46) اللہ تعالیٰ نے جب یہ بتایا کہ وہ حساب و کتاب کے بعد اہل جنت کو جنت میں اور اہل جہنم کو جہنم میں بھیج دے گا، اور ہر ایک کو اس کے کئے کا بدلہ پورے عدل و انصاف کے ساتھ چکا دے گا تو اب فرشتوں کے بارے میں خبر دی جا رہی ہے کہ وہ عرش کے چاروں طرف سر نیاز جھکائے اپنے رب کی پاکی اور بڑائی بیان کرنے میں لگے ہوں گے۔ جب اللہ تعالیٰ تمام مخلوقات کے درمیان پورے عدل و انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دے گا تو محشر کی کار گزاریاں ختم ہوجائیں گی اور فرشتے اور جنت میں مقیم مومنین اللہ رب العالمین کا شکر بجا لائیں گے اور اس کی تعریف بیان کریں گے۔ والحمد اللہ رب العالمین