سورة الزمر - آیت 47

وَلَوْ أَنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا وَمِثْلَهُ مَعَهُ لَافْتَدَوْا بِهِ مِن سُوءِ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ وَبَدَا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مَا لَمْ يَكُونُوا يَحْتَسِبُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اگر ظلم کرنے والوں کے پاس وہ سب کچھ ہو جو روئے زمین پر ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہو، تو بھی بدترین سزا کے بدلے میں قیامت کے دن یہ سب کچھ دے دیں (١) اور ان کے سامنے اللہ کی طرف سے وہ ظاہر ہوگا جس کا گمان بھی انہیں نہ ہوگا۔ (٢)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

31 -اس آیت میں عذاب آخرت کی شدت و ہولناکی بیان کی گئی ہے کہ شرک کا ارتکاب کر کے اپنے آپ پر ظلم کرنے والےجب قیامت کے دن عذاب کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے، تو اس کی ہولناکی کا اندازہ کر کے تمنا کریں گے کہ اگر ان کے پاس زمین بھر کر دولت ہوتی اور اتنی دولت اور ہوتی اور سب دے کر اس عذاب سے نجات مل جاتی تو وہ ایسا کرنے میں ذرا بھی تاخیر نہ کرتے، اس لئے کہ وہ ایسا خطرناک اور درد ناک عذاب ہوگا جو ان کے شان و گمان میں بھی نہیں تھا