سورة يس - آیت 65

الْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلَىٰ أَفْوَاهِهِمْ وَتُكَلِّمُنَا أَيْدِيهِمْ وَتَشْهَدُ أَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

ہم آج کے دن ان کے منہ پر مہر لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے باتیں کریں گے اور ان کے پاؤں گواہیاں دیں گے، ان کاموں کی جو وہ کرتے تھے۔ (١)

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(31) میدان محشر میں کافروں کے ایک حال کی منظر کشی کی گئی ہے، جب کفار اپنے رب کے حضور پیش کئے جائیں گے اور اپنے گناہوں کا انکار کرنے لگیں گے، تو اللہ تعالیٰ ان کے منہ پر مہر لگا دے گا اور ان کے ہاتھوں اور پاؤں کو قوت گویائی دے دے گا، جو ان کے ایک ایک کرتوت کی گواہی دیں گے اور ان جرائم کی کی خبر دیں گے جن کا وہ دنیا کی زندگی میں ارتکاب کرتے رہے تھے اللہ تعالیٰ نے سورۃ حم السجدہ آیت (21) میں فرمایا ہے : İوَقَالُوا لِجُلُودِهِمْ لِمَ شَهِدْتُمْ عَلَيْنَا قَالُوا أَنْطَقَنَا اللَّهُ الَّذِي أَنْطَقَ كُلَّ شَيْءٍĬ ” اور وہ لوگ اپنی کھالوں سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف شہادت کیوں دی؟ وہ کہیں گی کہ ہمیں اس اللہ نے قوت گویائی عطا فرمائی ہے جس نے ہر چیز کو بولنے کی طاقت بخشی ہے۔ “