سورة يس - آیت 37

وَآيَةٌ لَّهُمُ اللَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّهَارَ فَإِذَا هُم مُّظْلِمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ان کے لئے ایک نشانی رات ہے جس سے ہم دن کو کھنچ دیتے ہیں تو یکایک اندھیرے میں رہ جاتے ہیں (١)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

20 -عقیدہ بعث بعد الموت کی دوسری دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ دن کو رات سے الگ کردیتا ہے، یعنی دن رخصت ہوجاتا ہے اور رات اپنی تاریکی سمیت آجاتی ہے اور ہر چیز کو ڈھانک لیتی ہے رات اور دن کا اس غایت درجہ ترتیب و انتظام کے ساتھ ایک دوسرے کے بعد آتے رہنا اور اس میں ذرا بھی خلل واقع نہ ہونا، اس بات کی قطعی دلیل ہے کہ وہ کار ساز ارض و سماء یقیناً انسانوں کو دوبارہ زندہ کرنے پر قادر ہے۔