سورة يس - آیت 33

وَآيَةٌ لَّهُمُ الْأَرْضُ الْمَيْتَةُ أَحْيَيْنَاهَا وَأَخْرَجْنَا مِنْهَا حَبًّا فَمِنْهُ يَأْكُلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ان کے لئے ایک نشانی (١) (خشک) زمین ہے جس کو ہم نے زندہ کردیا اور اس سے غلہ نکالا جس میں سے وہ کھاتے ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

19 -جس عقیدہ بعث بعد الموت کی بات ابھی گذری ہے، اس کی عقلی دلیل یہ ہے کہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے زمین مردہ ہوجاتی ہے، اس میں کوئی پودا نہیں اگتا، پھر اللہ تعالیٰ بارش بھیج کر اسے زندہ کرتا ہے، اس میں دانے اگاتا ہے جسے لوگ کھاتے ہیں،